نوٹ بندی کے درمیان وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج چھوٹے کاروباریوں کو ٹیکس
میں راحت دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے نوٹ بندی پر حکومت کے نئے نئے قوانین
پر بھی صفائی دی۔ ساتھ ہی کیش لیس لین دین کو فروغ دینے کے لئے کچھ ریلیف
دینے کا بھی اعلان کیا۔ جیٹلی نے کہا کہ جتنے چھوٹے تاجر ہیں، جن کا ٹرن اوور 2 کروڑ سے کم ہے اور
اکاؤنٹ نہیں رکھتے ہیں، ان کی انکم 8٪ مانی جائے گی۔ اگر دو کروڑ تک بزنس
والا شخص ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کرتا ہے تو اسے ٹیکس کا فائدہ ملے گا۔ پریجمپٹیو
انکم 8 فیصد کی بجائے صرف 6 فیصد ہی مانی جائے گی۔ اس سے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن
کرنے والے شخص کو فائدہ ملے گا۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ آج بھی آر بی آئی کے پاس کافی مقدار میں پیسہ ہے۔
بینک اہلکاروں نے بہترین کام کیا ہے، دیر رات
تک پیسے دیئے ہیں۔ کچھ بینک
اہلکار ہیں جنہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔ ایکسس بینک نے اپنے
ان ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے جنہیں تفتیشی ایجنسیاں نہیں پکڑ پائی
تھیں۔ دوسرے بینک بھی آگے اس طرح کی کارروائی کرتے رہیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پرانے نوٹوں پر تمام طرح کی چھوٹ ختم ہو گئی ہے۔ اب
لوگوں کے پاس پرانے نوٹ جمع کرانے کا آخری موقع ہے۔ اب اگر کوئی آدمی
روزانہ ہی پرانے نوٹ جمع کراتا ہے تو اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔ جیٹلی نے
کہا کہ حکومت اس منصوبہ کو لے کر پوری طرح تیار تھی۔ ایسا کوئی دن نہیں تھا
جب آر بی آئی نے بینکوں کو پیسہ نہ بھیجا ہو۔ آر بی آئی کے پاس نوٹ کافی
مقدار میں دستیاب ہے جو 31 دسمبر سے آگے چل سکتا ہے، آر بی آئی نے ایڈوانس
اسٹاک بھی رکھا ہے۔